Our Education system in Pakistan
ایک تباہ کن صورتحال بننے جا رہی ہے !!
سمجھ سے بالا تر ہے کہ ایک طرف آپ بی اے اور ایم اے کو ختم کر رہے ہیں دوسری طرف آپ ایف اے ، بی اے والے اساتذۂ بھرتی کر رہے ہیں وہ بھی بیس ہزار اور تیس ہزار پر تو ایسی صورتحال میں کون بیوقوف ہوگا جو ایم فل ، بی ایڈ یا ایم ایڈ کرئے گا
جہاں تک لیکچرار کی جاب رہیں وہ تو تین چار سال بعد آتی ہیں اور آتی بھی ہر سبجیکٹ کی زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ سو یا دو سو ہی ہیں
اس ساری صورتحال میں آپ کی بی ایس یافتہ فوج کیا کرئے گی
جن کو آپ نے انٹرمیڈیٹ کے بعد ڈائریکٹ چار سال کے کورسز میں پھینک دیا ہے کیا وہ زندگی کے سولہ سال بیس ہزار یا تیس ہزار کی نوکری کے لیے ضائع کردیں گے ؟؟ اور نوکری بھی عارضی
مطلب پاکستان جیسے غریب ملک میں کون سرپھرا ہوگا جو بیس ہزار پر ٹیچنگ کا جنون لیے محمکہ تعلیم میں آئے گا ، آئے گا بھی کیسے جب آپ کا معیار ایف اے اور بی اے ہوگا
میں سمجھتا ہوں کہ آنے والے چند سالوں میں تعلیم کا ایک بہت بڑا بحران کھڑا ہونا والا ہے بی ایس کی ڈگڑی تھامے لاکھوں کی تعداد میں موجود نوجوانوں کی فوج جب فیلڈ میں آئے گی تو اس کا پوری طرح غلط استعمال پرائیویٹ کالجز اور سکول کریں گے یہ ڈیمانڈ اور سپلائی کا خطرناک ترین وقت ہوگا جب ڈیمانڈ بلکل کم اور سپلائی انتہائی زیادہ ہوگی پھر پرائیویٹ کالجز بھی انہی ٹیچر کو پندرہ پندرہ ہزار اور بیس بیس ہزار پر آفر کریں گے
آپ ذرا تصور کیجئے جہاں ایک قابل بندہ ساٹھ ہزار مانگ رہا ہو وہاں ادارے کو ساٹھ ہزار میں تین بندے مل رہے ہوں وہاں پھر کیا ھوگا ۔۔ اور اپنے پرائیویٹ اداروں کو جانتے ہی جو تعلیم کو بزنس سمجھ کر استعمال کر رہے ہیں
پرسوں میرے ایک دوست نے بتایا کہ وہ بی ایڈ کی فیس بھرنے کے باوجود اب آنلائن ورکشاپ نہیں لے رہا اور نا ہی اب بی ایڈ جاری رکھے گا بقول اسکے کہ اس کا اب کوئی فائدہ ہی نہیں رہا ایک عارضی جاب کے لیے یہ سب کرنے کی کیا ضرورت ؟؟؟
مراد راس صاحب آپ تعلیم کی جڑیں اکھاڑنے جا رہے ہیں
آپ کے یہ فیصلے بی ایڈ اور ایم ایڈ جیسے پروفیشنل ڈگری کو مکمل طور پر دفنا دیں گے کوئی بی ایڈ ، ایم ایڈ نہیں کرئے گا۔
0 Comments
Please do not enter any spam link in the comment box Thanks.