Bushra Bibi behind Prime Minister video fraud

informaiton source: https://bit.ly/bushra-bibi-news
’وزیراعظم ویڈیو اسکینڈل کے پیچھے بشریٰ بی بی کا ہاتھ‘
وفاقی
وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ بلوچستان کی
’اصل ویڈیو‘ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو سابق خاتون
اول بشریٰ بی بی کی ہدایت پر ایڈٹ کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ویڈیو سیاسی مخالفین کو غداری سے جوڑنے کے لیے بشریٰ بی بی کی "ارسلان بیٹا (بیٹے)" کو دی گئی ہدایات کا "تازہ ترین شاہکار" ہے۔
انہوں
نے یہ بھی کہا کہ سابق خاتون اول نے ویڈیو بنائی اور اسے ہفتہ کی شام 4:28 پر میڈیا
کو جاری کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترمیم شدہ ویڈیو کو تحقیقات کے لیے وفاقی تحقیقاتی
ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ کو بھیج دیا گیا ہے تاکہ اس میں ملوث جعلی
آوازوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جا سکے۔
سیاسی مخالفین کو غداری سے لنک کرانے والی بشری بی بی کی "ارسلان بیٹے" کو ہدایت کا تازہ شاہکار۔اصلی اور بشریٰ بی بی کی تیارکردہ دونوں وڈیوز پیش خدمت ہیں۔وڈیو میں نے بنائی اور گزشتہ روز سہہ پہر 4 بج کر28 منٹ پر میں نے میڈیا کو جاری کی تھی اور ARY کے پاس بھی اوریجنل video موجود ہے pic.twitter.com/eoGPdzSZHo
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) July 31, 2022
وفاقی وزیر نے کہا کہ مری میں برف کے نیچے سیاحوں کی لاشیں پڑی ہیں، بشریٰ بی بی نے انہیں (عمران خان) کو وہاں جانے کی اجازت نہیں دی، جب وہ ان دنوں پہاڑوں کی سیر کر رہی تھیں، اب انہیں تکلیف ہوئی ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف عوام کے مسائل میں شریک ہیں اور ان کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں۔
وزیر
نے کہا کہ ہزارہ برادری کے جنازے رکے ہوئے ہیں اور سابق وزیراعظم نے کہا کہ انہیں
بلیک میل نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نعیم الحق اور ان کے بہت سے قریبی
دوست انتقال کر گئے، عمران صاحب کو جنازے میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔
"خیبر
پختونخواہ (کے پی) میں بدترین سیلاب اور ڈینگی تھا، لیکن بے شرم اور بے حس عمران
وزیر اعلیٰ ہاؤس میں لڈو کھیلتا رہا،" انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا۔
انہوں
نے کہا کہ بلوچستان، سندھ اور پنجاب میں سیلاب زدگان کی مدد کرنے کے بجائے عمران
اور بشریٰ وزیراعظم شہباز شریف کی ویڈیو بنانے میں مصروف ہیں۔
سابق
وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں شہباز کی نہیں ’’کیمرہ،
ایکشن اور اے آر وائی کی لائٹ کی ضرورت ہے۔
0 Comments
Please do not enter any spam link in the comment box Thanks.